گندم کیلئے حکومتی اقدامات | کومل رُبا
آج تک ڈیسک ) پاکستانی معیشت کا ذیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ہر فصل کے اختتام پر کاشتکاروں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کو اپنی فصل کے منافع بخش دام ملیں تا کہ وہ اپنی ضروریات زندگی کو با آسانی پورا کر سکیں۔ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے زراعت کا فروغ بہت ضروری ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ملک کی زیادہ آبادی زراعت سے منسلک ہے۔کاشتکار اور زمینداروں کی محنت سے اس سال گندم کی شاندار فصل کاشت ہوئی اور گندم کی کٹائی کا موسم آ گیا ہے۔گندم ہم سب کی اہم ضرورت ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ملک کی زیادہ آبادی زراعت سے منسلک ہے۔کاشتکار اور زمینداروں کی محنت سے اس سال گندم کی شاندار فصل کاشت ہوئی اور گندم کی کٹائی کا موسم آ گیا ہے۔گندم ہم سب کی اہم ضرورت ہے۔
گندم میں نہ صرف نشاستہ دار خوراکی اجزاء اور روغنی اجزاء کا حسین امتزاج ہے بلکہ وٹامنز اور فاسفورس کا ماخذہونے کی وجہ سے دماغ اور نظر کو تقویت دیتی ہے۔
جسم کو طاقت مہیا کرنے کی وجہ سے گندم کو روئے زمین کا سب سے اچھا اناج قرار دیا جاتا ہے۔حکومت پاکستان کاشتکاروں کی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کو راغب کرنے کیلئے ایسے طریقے اپنا رہی ہے جو کاشتکاروں کیلئے فائدہ مند ہوں جس میں کاشتکاروں کی منڈیوں تک براہِ راست رسائی ممکن بنانا اور سرکاری طور پر منافع بخش نرخ طے کرنا بھی شامل ہے۔
حکومت پاکستان زراعت کے شعبہ میں تحقیق کے ذریعے نئے مراحل طے کر رہی ہے جس میں نئے اقسام کے بیج تیار کئے جا رہے ہیں جوکاشتکاروں کیلئے کم لاگت میں ذیادہ منافع بخش ہوں۔
گندم کے بیج کی اقسام علاقوں کے حساب سے متعارف کروائی جاتی ہیں جیسے کہ آبپاشی علاقوں کی اقسام میں زیادہ اہم اقسام میں اناج 2017،فیصل آباد 2008، پنجاب 2011، اجالا 2015، گیلیکسی 2013 اور گولڈ 2016، بارانی علاقے کیلئے اچھی اقسام میں چکوال 50،این اے سی-2011، پاکستان 2013، احسان 2016، فتح جنگ 2016، اور بورلاگ 2016 جبکہ جنوبی پنجاب کیلئے گیلیکسی 2013، فیصل آباد 2008، اجالا 2015 کافی اچھی پیداوار دیتی ہے۔
لیکن مستقل طور پر بہتر پیداوار کیلئے جنوبی پنجاب میں آس۔2011، بہاولپور اور گردو نواح کیلئے گولڈ اور جوہر -2016 تجویز کی جاتی ہے۔
بہاولپور ضلع گندم کی کاشت اور پیداوار میں صوبہ بھر میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔موسمی اثرات کی وجہ سے اس دفعہ گندم کی فصل وقت سے پہلے پک کر تیار ہو گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کے حوالے سے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔اس حوالے سے کمشنر بہاولپور ڈویژن کیپٹن محمد ظفر اقبال اور ڈپٹی کمشنر عرفان علی کاٹھیا کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیے گئے
جس میں انہوں نے گندم کی خریداری کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا۔کمشنر بہاولپور ڈویژن محمد ظفر اقبال نے کہا ہے کہ گندم خریداری مہم کے اہداف کو ہر صورت پورا کیا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں پر تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔


بہاولپور ڈویژن میں 72 مقامات پر گندم خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں کاشتکارو زمیندار آسانی سے اپنی گندم فروخت کے لئے لے جا رہے ہیں۔ بہاول پورڈویژن کیلئے 7 لاکھ 80 ہزارمیٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ضلع بہاولپور کیلئے 3لاکھ،ضلع بہاولنگر کیلئے 3لاکھ 40 ہزار اور ضلع رحیم یار خان کیلئے 1 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف ہے۔
ڈپٹی کمشنر عرفان علی کاٹھیا نے اسی سلسلہ میں منعقدہ اجلاس میں گند م خریداری کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا اور محکمہ خوراک ودیگر متعلقہ افسران کو ہدایات دیں کہ گند م خریداری مہم کے دوران زمیندار اور کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ڈپٹی کمشنر عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گندم خریداری کا ہدف سو فیصد حاصل کیا جائے گا۔
گندم خریداری مراکز میں کاشتکار و زمینداروں کیلئے بیٹھنے کی جگہ،صفائی کے شاندار انتظامات،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے انتظامات کو یقینی بنایا گیا ہے۔
علاوہ ازیں معلومات پر پینا فلیکس آویزاں کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ضلع بھر میں گند م خریداری کا ہدف 3 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے اور امسال گندم کا نرخ 2200 روپے فی من مقرر کیا گیا ہے جس سے کسان خوشحال ہوگا۔
بہاولپور ضلع بھر میں 29 گندم خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔چولستان کے علاقوں میں وقت سے پہلے گندم کی کٹائی شروع ہو چکی ہے اور فروخت کیلئے خریداری مراکز میں لائی جا رہی ہے۔

ان علاقوں میں گند م خریداری کے مراکز کی نشاندہی کردی گئی ہے جن میں کڈ والا،ٹیل والا،شاہی والا،قلعہ ڈیراور اور جھوک پنوار کے علاقے شامل ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گند م کی کٹائی کا آغاز مخصوص علاقوں میں بیساکھی کے تہوار کے ساتھ کیا جاتا ہے جس میں ڈھول بجا کر اور میٹھی چیز بانٹ کر کٹائی کا آغاز ہوتا ہے۔
پنجاب حکومت کی شاندار کاوشوں کی وجہ سے کاشتکار مطمئن دکھائی دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں انہیں اپنی فصل کا مناسب دام حاصل ہوگا جس سے نہ صرف کاشتکار بلکہ ملک ترقی پائے گا۔
علاوہ ازیں معلومات پر پینا فلیکس آویزاں کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ضلع بھر میں گند م خریداری کا ہدف 3 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے اور امسال گندم کا نرخ 2200 روپے فی من مقرر کیا گیا ہے جس سے کسان خوشحال ہوگا۔
بہاولپور ضلع بھر میں 29 گندم خریداری مراکز قائم کیے گئے ہیں۔چولستان کے علاقوں میں وقت سے پہلے گندم کی کٹائی شروع ہو چکی ہے اور فروخت کیلئے خریداری مراکز میں لائی جا رہی ہے۔

ان علاقوں میں گند م خریداری کے مراکز کی نشاندہی کردی گئی ہے جن میں کڈ والا،ٹیل والا،شاہی والا،قلعہ ڈیراور اور جھوک پنوار کے علاقے شامل ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ گند م کی کٹائی کا آغاز مخصوص علاقوں میں بیساکھی کے تہوار کے ساتھ کیا جاتا ہے جس میں ڈھول بجا کر اور میٹھی چیز بانٹ کر کٹائی کا آغاز ہوتا ہے۔
پنجاب حکومت کی شاندار کاوشوں کی وجہ سے کاشتکار مطمئن دکھائی دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں انہیں اپنی فصل کا مناسب دام حاصل ہوگا جس سے نہ صرف کاشتکار بلکہ ملک ترقی پائے گا۔