اقوام متحدہ کے نمائندوں نے لیاقت پور میں عوامی بہبود کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا،

رحیم یار خان ,لیاقت پور (جمشید صمد سومرو )اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرامز برائے پاکستان و جنوبی پنجاب مشن کا تحصیل لیاقت پور کا دورہ،اقوام متحدہ کے مختلف نمائندوں پر مشتمل وفود نے لیاقت پور میں عوامی بہبود کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا،

اقوام متحدہ کے وفود میں انٹرنیشنل ڈونرزاور ڈویلپمنٹ پارٹنرز بھی شامل تھے، وفود نے ترقیاتی منصوبوں، ہیلتھ و ایجوکیشن کی سہولیات کا جائزہ لیا،

قوام متحدہ کے وفد کا منصوبوں کی تکمیل سے مقامی آبادی کو پہنچنے والے فوائد کا تفصیلی جائزہ،وفد نے جھل گلاب شاہ، شیدانی شریف، چک 191 /IRاور ٹی ایچ کیو ہسپتال لیاقت پور کا دورہ کیا۔وفد میں کینڈین ہائی کمشنروینڈی گل مور (Windey Gilmour)، ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر(FCDO) اینا بل گیری(Annabel Gerry)،پنجاب ڈویلپمنٹ ایڈوائزر (FCDO) ثناء ضیا،برطانوی نمائندہ برائے پنجاب ایلکس بلینگر(Alex Ballinger)،کنٹری نمائندہ (IFAD) ہوبرٹ باریڈ(Hubert Boraird), ڈپٹی نمائندہ یونیسف اینوسا کابور(Inoussa Kabore)،سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر جنوبی پنجاب تنویر اقبال تبسم بھی وفد کے ہمراہ موجودتھے۔
وفد کے ممبران نے مقامی آبادی پر غیر ملکی امداد سے مرتب ہونے والی معاشی، معاشرتی و سماجی تبدیلیوں کا عملی جائزہ لیا۔غیر ملکی ڈونرز اور ڈویلپمنٹ پارٹنرز نے مستحق خاندانوں کے لئے بنائے گئے گھروں کا دورہ کیا اوراقوام متحدہ کے وفد نے مختلف تکنیکی تربیت حاصل کرنے والے مرد و خواتین سے ملاقاتیں کی انہوں نے لیاقت پور کی مختلف یونین کونسلز میں IFAD/NRSP، WHO,FCDO,ITA,Unicefکے پراجیکٹس کا دورہ کیا گیا

انٹرنیشنل ڈونرزاور ڈویلپمنٹ پارٹنرز نے اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ڈپٹی کمشنر مہتاب وسیم اظہر نے اقوام متحدہ کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عوام کو معاشی و سماجی طور پر مستحکم کرنے کے لئے ایسے پروگرامز اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاں ہیں۔احساس کفالت، احساس راشن، احساس صحت کار ڈ موجودہ حکومت کے اہم پروگرامز ہیں۔

ڈپٹی کمشنرنے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ خاندانوں کو حکومتی اور تعاون کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری امدادی پروگرامز سے مستفید کرایا جائے اس کے لئے ضروری ہے کہ ایسا میکنزم ڈویلپ کیا جائے کہ ایک خاندان کسی ایک پروگرام سے ہی مستفید ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ گھرانوں کو معاشی، سماجی و معاشرتی طور پر تحفظ فراہم کیا جا سکے۔

مزید خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button